خیبر پختونخوا (KP) نے اس سال سیاحت میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے، جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں سیاحوں کی آمد میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس حوصلہ افزا رجحان پر ایک جائزہ اجلاس کے دوران گفتگو کی گئی جس کی صدارت وزیر خزانہ کے مشیر مزمل اسلم نے کی۔
اجلاس میں مشیر برائے سیاحت زاہد چنزیب، رکن صوبائی اسمبلی افتخار محمد خان جدون، سیکریٹری سیاحت محمد بختیار خان، اور چیف پلاننگ آفیسر سیاحت سید زین علی شاہ سمیت کلیدی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ یکم مئی سے جولائی تک تقریباً 90 لاکھ سیاحوں نے خیبر پختونخوا کا دورہ کیا، جو پچھلے سال کے 45 لاکھ سیاحوں سے دگنے ہیں۔
ان سیاحوں میں سے تقریباً 2,500 بین الاقوامی سیاح تھے، جو صوبے کے پہاڑی مقامات پر ٹھنڈے موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے آئے تھے۔
مزمل اسلم نے محکمہ سیاحت کی کاوشوں کو سراہا اور سیاحوں کی تعداد میں اضافے کا سہرا بہتر قانون و نظم اور صوبائی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی بہتر سیاحتی سہولیات کو دیا۔ انہوں نے ان ترقیات کی اہمیت پر زور دیا کہ یہ خیبر پختونخوا کو ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے محفوظ اور پرکشش مقام کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے مخصوص علاقوں میں بھی سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا: سوات نے 260,000 سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، گلیات نے 350,000 سیاحوں کا استقبال کیا، اور چترال اور کاغان نے تقریباً 250,000 سیاحوں کی میزبانی کی۔
مثبت رجحانات کے باوجود، اسلم نے قومی شاہراہ اتھارٹی (NHA) سے متعلق عوامی شکایات پر تشویش کا اظہار کیا، جو اجلاس کے دوران سامنے آئیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان مسائل کو NHA کے حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا تاکہ سیاحوں کے لیے بہتر خدمات کو یقینی بنایا جا سکے۔